اسلام آباد(کورٹ رپورٹر/میڈیا92نیوز)جسٹس منصورعلی شاہ نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سےحلف اٹھالیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ان سے عہدے کا حلف لیا ۔
لاہورہائی کورٹ کے دبنگ چیف جسٹس کے طور پر سامنے آنے والے جسٹس منصورعلی شاہ کی حلف برداری کی تقریب کا انعقا د سپریم کورٹ کیا گیا، جس میں ججز، سینئر وکلا، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرلز نے شرکت کی، ججز کے اہل خانہ اور عدالتی عملہ بھی تقریب حلف برداری میں شریک ہوا۔
جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ کا کیریئر پروفائل
جسٹس سید منصور علی شاہ28نومبر 1962ءکوپشاورمیں پیدا ہوئے، لاہور کے معروف ایچی سن کالج میں زیرتعلیم رہے، قانون کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی سے گولڈ میڈل کے ساتھ حاصل کی بعد میں اعلیٰ تعلیم کیلئے برطانیہ چلے گئے جہاں کیمبرج یونیورسٹی ڈاؤننگ کالج سے قانون میں ماسٹرزکیا۔
منصور علی شاہ نے وکالت میں بھی نام پیدا کیا اور2007ءمیں عدلیہ بحالی تحریک میں خاصے سرگرم رہے،انہوں نے15اکتوبر2009 ءکو لاہورہائیکورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایااور28جون2016ءکو چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ بنے۔
سید منصور علی شاہ نے آئینی، انتظامی، انسانی حقوق اور ماحولیاتی استحکام کے حوالے سے متعدد اہم فیصلے کئے جن میں سےبیشتر کو ناصرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا۔
وہ لاہور ہائیکورٹ اور ضلعی عدلیہ میں ریفارمزلائے اور لاہورہائیکورٹ اور ضلعی عدلیہ میں کیس مینجمنٹ سسٹم اور جدید کورٹ آٹومیشن کا نظام متعارف کرایا۔
انہوں نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کو جدید خطوط پر استوار کیا اور عدلیہ کی تاریخ میں پہلی بار لاہورہائیکورٹ کے تمام افسروں اور ملازمین کی تربیت کا اہتمام کیا ، وہ درجنوں قومی اور بین الاقوامی سیمینارز اور ورکشاپس میں شرکت بھی کر چکے ہیں۔
جسٹس سید منصور علی شاہ نےججز کے ساتھ بعض وکلاء کے نامناسب رویے کا بھی سخت نوٹس لیا۔وہ سپریم کورٹ کاجج بننے کے بعد 2027 ءمیں ریٹائر ہوں گے۔