لاہور(کورٹ رپورٹر/میڈیا92نیوز)اہورہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس محمد یاور علی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ، گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے نئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سےان کے عہدے کا حلف لیا۔
لاہورہائیکورٹ کے سینئر ترین جج و نئےچیف جسٹس محمد یاور علی کی تقریبِ حلف برداری گورنر ہاؤس لاہور میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں لاہو رہائیکورٹ کے جج صاحبان، وکلاء تنظیموں کے عہدےداران اور اہم حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔
صدرِ مملکت نےجسٹس یاور علی کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اوران کے پیش رو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
جسٹس محمد یاور علی لاہور ہائیکورٹ کے 47 ویں چیف جسٹس ہیں، وہ 22اکتوبر 2018ء کو ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچیں گے۔وہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈپرویز مشرف کا ٹرائل کرنے والی خصوصی عدالت کے رکن بھی رہے ہیں۔
جسٹس محمد یاور علی کا کیریئر پروفائل
جسٹس محمد یاور علی 23اکتوبر1956ء کو لاہور میں پیدا ہوئے،او اور اے لیول ایچی سن کالج سے کیا، گریجویشن پنجاب یونیورسٹی سے کی اور پھراعلیٰ تعلیم کےلئے برطانیہ چلے گئے۔
انہوں نے لیڈز یونیورسٹی کنگڈم سے ایل ایل بی آنر اور بار ایٹ لاء کی ڈگری مڈل ٹیمپل کالج کنگڈم سے حاصل کی، وطن واپس آکر عملی زندگی کا آغاز لاہور ہائی کورٹ میں وکالت سے کیا۔
جسٹس یاورعلی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس یعقوب علی خان کے صاحبزادے ہیں، جبکہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس خلیل الرحمان رمدے ان کے بہنوئی ہیں۔ جسٹس محمد یاور علی 1995 ءسے 1997 ءتک ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور 1997 ءسے 2008 ءتک ڈپٹی اٹارنی جنرل کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔
وہ پنجاب یونیورسٹی میں وزیٹنگ لیکچرر بھی رہے ،جبکہ پریکٹس کے دوران واپڈا، پی آئی اے، پاکستان ریلویز، نیشنل بینک اور وفاقی حکومت کے وکیل بھی رہے۔ انہوں نےقانون کے حوالے سے ایک کتاب بھی لکھیہے۔
جسٹس محمد یاور علی 19فروری2010ء کو لاہورہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے، وہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا ٹرائل کرنے والی خصوصی عدالت کے رکن بھی رہے، یہ عدالت ملک کی تمام ہائی کورٹس کے نامزد ججوں پر مشتمل تھی۔