لاہور(رپورٹ: وسیم شہزاد/میڈیا92نیوز) ٹرینوں میں حادثات کی روک تھام کیلئے آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن سگنل پراجیکٹ مکمل نہ ہوسکا اور ریلوے کے شعبہ سگنل کے افسر کئی سال گزرجانے کے باوجو لودھرا ں تا شاہدرہ کے درمیان لگنے والی آٹو میٹک ٹرین پروٹیکشن سسٹم کو مکمل نہ کرسکے جبکہ مذکورہ سیکشن پرگزشتہ سال عوام ایکسپریس ٹرین کو خطرناک حادثہ پیش آیاجس میں 4مسافر جاں بحق ہوگئے اور30سے زائد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔ ذرائع کے مطابق ریلوے حکام نے سابقہ دور حکومت میں لودھراں تا رائیونڈ کے درمیان ڈبل ٹریک بچھانے کا منصوبہ شروع کیاجس کے بعد ٹرینوں کو محفوظ بنانے اور حادثات کی روک تھام کیلئے جدید ٹرین آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن سگنل لگانے کا منصوبہ تیار کیا اور 2ارب روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا۔ اس پراجیکٹ کے تحت ریلوے کے 160انجنوں میں بھی سسٹم لگایا جانا تھا اورپہلے مرحلے میں60سے زائد انجنوں میں سسٹم لگایا گیا اور لودھراں تا شاہدرہ کے درمیان آٹو میٹک ٹرین پروٹیکشن سگنل نظام کی تنصیب پر بھی کام شروع کیا گیا جوکئی سال گزر جانے کے باوجود ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ منصوبے کے شروع ہونے کے بعد ریلوے افسروں کے باہمی اختلافات کے باعث ریلوے کے شعبہ سگنل کے افسروں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ شعبہ سگنل کے بعض افسروں نے کہا کہ سول انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے افسر تعاون نہیں کرتے جس کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکاہوا ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر پراجیکٹ آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن سگنل عطا اللہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوںنے بات کرنے سے انکارکردیا ا ور کہا کہ وہ اس پر کوئی جواب نہیں دیں گے۔
Read Next
2 ہفتے ago
جاوید بٹ قتل کیس؛ پولیس نے ایک اور سہولت کار کو گرفتار کرلیا
21 جون, 2021
لاہور کے ایکسپو سینٹر میں ویکسین لگانے کا عمل شروع
20 جون, 2021
طالبعلم سے زیادتی کے معاملے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیں گے: آئی جی پنجاب
20 مئی, 2021
مسلم لیگ (ن) کا رنگ روڈ اسکینڈل میں وزیراعظم اور بزدار کی گرفتاری کا مطالبہ
25 فروری, 2021