لاہور(رپورٹ: ماجد بٹ/میڈیا92نیوز) پنجاب حکومت کی جانب سے ٹریفک کی صورت حال کی بہتری کے لئے تمام گڈز ٹرانسپورٹ اڈے شہر سے باہرمنتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس ضمن میں محکمہ ٹرانسپورٹ سمیت ضلعی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ فوری طورپر گڈز ٹرانسپورٹ ایجنسیوں کا کام کرنے والی کمپنیوں کے لئے بنائے جانے والے قانون پر عملدرآمد کروایا جائے، جس میں کم سے کم2کنال جگہ، کمپنی کے پاس17گاڑیاں ، ڈرائیور روم، تین شاپس اور وئیر ہائوس رکھنا شامل ہے ایسی کمپنیوں کو شہر کے اندرگڈز کا کاروبار کرنے کا لائسنس جاری کیا جائے گا باقی کمپنیوں کو شہر سے باہر منتقل کردیا جائے گا جبکہ کم جگہ رکھنے والی گڈز کمپنیاں صرف سامان کی بکنگ کرسکیں گی جبکہ لوڈنگ ان لوڈنگ کے لئے شہر سے باہر جگہ ہونا ضروری ہوگا ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت لاہورسمیت پنجاب بھر میں گڈز فاروڈنگ ایجنسیوں کا کام کرنے والی 98فیصد کمپنیاں غیر قانونی طورپر چلائی جارہی ہیں کسی کے پاس بھی گڈز فاروڈنگ ایجنسی کا لائسنس نہیں ہے جس پرپنجاب حکومت کی جانب سے تمام صورتحال کو مدنظررکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ 1992ء میں بنائے گئے
قانون جس کے تحت گڈز فارودڈنگ ایجنسی کے لئے ضروری ہے کہ انکے پاس کم ازکم دو کنال جگہ کا ہو، کمپنی کے اپنے نام2گاڑیاں جبکہ15گاڑیاں دیگر افراد کی ہوں ، اس کے ساتھ ایک وئیرہائوس ہو، تین دکانیں ہوں جس میں سپیئر پارٹس ، گاڑیوں کی مرمت وسامان رکھا جاسکے۔ ڈرائیوروں کا کمرہ ہو شامل ہیں جس پر محکمہ ٹرانسپورٹ اور ضلعی انتظامیہ کو اس پر فوری طور پر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ شہر میں ہیوی ٹریفک اورمنی مزدا کی روک تھام کی جاسکے۔ ذرائع کے مطابق ابھی تک پنجاب حکومت کی جانب سے خود ہی اپنے بنائے گئے قوانین کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں یہی وجہ ے کہ گڈز ٹرانسپورٹروں کو سبزہ زار میں12مرلہ فی کمپنی کے پلاٹ الاٹ کئے گئے جبکہ قانون کے مطابق انہیں دو کنال کی جگہ دینا چاہیے تھی۔ ذرائع کے مطابق اگر پنجاب حکومت کی جانب
سے قانون کے مطابق گڈز فاروڈنگ ایجنسیوں کوجگہ اور لائسنس دینے کا کام شروع کردیا گیا تو لاہورمیں سرکلر روڈ، موچی دروازہ، سبزہ زار،بادامی باغ میں موجود سینکڑوں گڈز کمپنیوں کا کاروبار بند ہوجائے گا کیونکہ قانون کے مطابق کوئی بھی گڈز کاربار کرنے کے اہل ہے اور نہ ہی کسی کے پاس اتنی جگہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ لاہورمیں سارا دن منی مزدا ٹرکوں کے باعث ٹریفک کا نظام درہم رہتا ہے جبکہ رات گیارہ بجے کے بعد لاہور کے تمام داخلی راستوں سمیت شہر کے اندر ہیوی ٹریفک کے باعث ٹریفک شدید متاثر رہتی ہے۔ اس ضمن میں گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری طارق نبیل کاکہنا ہے کہ حکومت اپنے بنائے گئے قانون کے مطابق عملدرآمد کرائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن اسے کے لئے حکومت ہمیں خود شہر کے باہر جگہ الاٹ کرے ہم باہرچلے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ہم لائسنس بھی لینا چاہتے ہیں لیکن حکومتی نمائندے میں لائسنس دینے کوتیار نہیں۔ اگر انہوںنے قانون کے مطابق عملدرآمد کیا تو شہر میں صرف چار سے پانچ اڈے رہ جائیں گے باقی سب ختم ہوجائیں گے جس کے لئے حکومت کو پہلے ہمیں جگہ الاٹ کرنا ہوگی۔