لاھور نامہ

واسا کے 1تا10 سکیل کے تقریباً 200ملازمین کو مستقل کرنے کے آرڈر تقسیم

لاہور (وسیم شہزاد سے) صوبائی وزیر بلدیات محمد منشاءاللہ بٹ کی سربراہی میں واسا کے 1تا10 سکیل کے تقریباً 200ملازمین جن کا عرصہ ملازمت 2سال ہو گیاتھا کو مستقل کرنے کے آرڈر تقسیم کرنے کی پر وقار تقریب گلبرگ آفس میں منعقد ہوئی۔اس موقع پر مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب خواجہ احمد حسان،ایم ڈی واسا چوہدری شہباز احمد،ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز،ڈی ایم جی واسا افتخار الدین نعیم، ڈی ایم ڈی واسا شکیل احمد کشمیری و دیگر افسران و یونین کے عہدیداران بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ویژن کی روشنی میں صوبہ بھر کے تمام سرکاری اداروں کو جدید تقاضوں کے مطابق استوار کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں یہ محکمے عوام کی خدمت بہتر انداز میںکر سکیں۔اس سلسلے میں حکومت نے تمام محکموں میں ترقی کا عمل کار کردگی سے مشروط کر دیا ہے۔ایسے ملازمین کے خلاف سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں جو کام کرنے کے معاملے میں کاہل ہیں۔حکومت نے سرکاری ملازمین کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں جن میں صحت، تعلیم کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ،ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی چھت کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلی بار صوبہ بھر کے دیہات کی صفائی کے لئےخادمِ پنجاب صاف دیہات پروگرام شروع کیا گیا ہے ۔ جس کے تحت پہلے مرحلہ میں صوبہ بھر کے دیہات کی صفائی کروائی گئی۔ڈپٹی کمشنرز اور لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندگان کے ہمراہ یونین کو نسلز کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔چیئرمین ،وائس چیئرمین اور کونسلرز کی سربراہی میںتین لاکھ روپے فی یونین کونسل کو مہیاکر کے صفائی کا عمل مکمل کیا گیا۔دیہی ماحول کو صاف ستھرا بنانے کے لیے روڑیوں کا خاتمہ کیا گیا۔ لوگوں نے اس فیصلے اوراحسن اقدام کو سراہاتے ہوئے بھر پور انداز میں حصہ بھی لیا۔ اس سارے عمل کی نگرانی کے لئے وزراءاور سرکاری آفیسران پر مشتمل ضلع کی سطح پر ٹیمیں تشکیل دی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام سرکاری اداروں کی سخت مانیٹرنگ اور کارکرگی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سرکاری وسائل ضائع کرنے والوں کا سختی سے محاسبہ اور ایسے نا سوروں کے خلاف سخت عملی اقدامات کرکے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وقت کی پابندی کو ہر سطح پر اہمیت دینا ہو گی تاکہ اس کے ثمر سامنے آسکیں ۔و ہ ہی قومیں دنیا میں اپنا مقام بناتی ہیں جو وقت اور پیسے کی قدر کرتی ہیں۔ آخر میں دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

Back to top button