کراچی: دنیا بھر میں اکتوبر بریسٹ کینسر کی آگاہی کا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ بریسٹ کینسر کے خلاف جاری جدوجہد کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کو متاثر کر رہا ہے۔
بریسٹ کینسر کی آگاہی کا مہینہ صرف ابتدائی تشخیص اور علاج کی اہمیت کو اجاگر کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ اس بیماری سے متاثرہ افراد کے درمیان محبت، حمایت، اور یکجہتی کا ایک طاقتور تعلق بھی استوار کرتا ہے۔
اس موقع پر متعدد بریسٹ کینسر سروائیورز نے دیگر خواتین کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ہمارا سب خواتین کو پیغام ہے کہ اپنا باقاعدہ معائنہ کرواتے رہیں اور تشخیص کی صورت میں کبھی نا امید نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر کی تشخیص ہونے پر ہم بہت پریشان ہوگئے تھے کیونکہ اس بیماری کے بارے میں بہت سی منفی باتیں سن رکھی تھیں مگر ڈاکٹروں نے نہ صرف ہمیں تسلی دی بلکہ ہمارا علاج بھی بہترین کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بریسٹ کینسر کا تعلق عمر سے نہیں ہوتا، یہ کسی بھی عمر کی خواتین کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس لیے باقاعدہ طبی معائنہ کروانا ضروری ہے۔
بریسٹ کینسر نوجوان خواتین میں بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے، ہر 9 خواتین میں سے 1 خاتون اس مرض کا شکار ہوتی ہیں۔ ، پروفیسر ڈاکٹر کرنل رفعت نقوی کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہونے پر مریض بہترین نتائج حاصل کر سکتے ہیں، تاہم ٓآخری مرحلے میں تشخیص سے مرض جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر نے کہا کہ میرا آپ کو پیغام ہے کہ اپنے ارد گرد کی خواتین کو بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہ کریں اور 40 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو سال میں ایک بار میموگرافی کروانے کی اہمیت بتائیں تاکہ بیماری کو ابتدائی مرحلے میں ہی پکڑا جا سکے۔
شیئر