میڈیا92 کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع کٹھولا میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران قابض بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی۔
اس دوران نیٹ سروسز معطل رہیں اور ایمبولینسوں کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بھارتی فوج نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔
قابض بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک کشمیری نوجوان شہید ہوگیا۔ نوجوان نہتا اور مقامی کالج کا طالب علم تھا۔
مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے نوجوان کی شہادت کو مقابلہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نے گرفتاری دینے کے بجائے فوجی اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی۔
بھارتی فوج نے نوجوان کی لاش لواحقین کے حوالے کرنے کے بجائے پولیس کو دیدی۔ شہید نوجوان کے والدین اپنے پیارے کی لاش کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں